ہم آپ کو qalef.site پر خوش آمدید کہتے ہیں! یہ ویب سائٹ ایک آن لائن ریڈیو سننے کا پلیٹ فارم ہے جہاں آپ دنیا بھر کے ریڈیو اسٹیشنز سے براہِ راست نشریات سن سکتے ہیں۔ براہِ کرم ویب سائٹ کے استعمال سے قبل یہ شرائط و ضوابط غور سے پڑھیں، کیونکہ یہ ایک قانونی معاہدہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
qalef.site صرف ریڈیو نشریات کو عوامی لنکس کے ذریعے نشر کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ ہم خود کوئی ریڈیو اسٹیشن آپریٹ نہیں کرتے بلکہ مختلف اسٹیشنز کی آن لائن دستیاب فیڈز کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتے ہیں تاکہ صارفین آسانی سے سن سکیں۔
qalef.site کے استعمال کے دوران آپ درج ذیل اصولوں کے پابند ہوں گے:
ویب سائٹ کو صرف جائز اور ذاتی استعمال کے لیے استعمال کریں؛
کسی بھی نشریات کو کاپی، ریکارڈ، یا دوبارہ نشر نہ کریں؛
ویب سائٹ کے نظام یا سیکیورٹی میں دخل اندازی نہ کریں؛
کوئی ایسا مواد اپ لوڈ نہ کریں جو غیر اخلاقی، غیر قانونی یا نقصان دہ ہو۔
ہماری ویب سائٹ پر فراہم کردہ تمام ریڈیو اسٹیشنز تیسرے فریق کی ملکیت ہیں۔ qalef.site صرف ان اسٹیشنز کو پلیٹ فارم کے ذریعے ایک جگہ لاتا ہے، ان کی نشریات، مواد، یا پالیسیز کی مکمل ذمہ داری متعلقہ اسٹیشنز پر عائد ہوتی ہے۔
ویب سائٹ کا بنیادی ڈھانچہ، لوگو، اور ڈیزائن qalef.site کی ملکیت ہے؛
ریڈیو اسٹیشنز کا مواد متعلقہ مالکان کا ہے اور qalef.site اس پر کسی قسم کا دعویٰ نہیں کرتا؛
ویب سائٹ کا کوئی بھی حصہ بغیر اجازت نقل، شائع یا فروخت نہیں کیا جا سکتا۔
qalef.site صارفین کی ذاتی معلومات کا احترام کرتا ہے۔ ہم آپ کا نام، ای میل، یا دیگر ذاتی ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتے، سوائے اس کے جب آپ خود رضاکارانہ طور پر ہم سے رابطہ کریں۔ ہم صرف تکنیکی ڈیٹا (جیسے IP ایڈریس، براؤزر کی قسم) سروس کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
صارف درج ذیل سرگرمیوں سے سختی سے گریز کرے:
ریڈیو اسٹریمز کو کسی بھی سافٹ ویئر کے ذریعے ریکارڈ کرنا؛
غیر اخلاقی، دھمکی آمیز یا نفرت انگیز تبصرے کرنا؛
سائٹ پر وائرس یا میلویئر پھیلانے کی کوشش؛
کسی اور کی شناخت یا ملکیتی حق کو چوری کرنا۔
qalef.site کو مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ ان شرائط و ضوابط کو کسی بھی وقت تبدیل کر سکتا ہے۔ ترمیم شدہ شرائط ویب سائٹ پر شائع ہونے کے بعد فوری طور پر لاگو ہوں گی، لہٰذا وقتاً فوقتاً اس صفحے کا جائزہ لیتے رہیں۔
یہ شرائط پاکستان کے موجودہ قوانین کے تحت قابلِ اطلاق ہیں۔ کسی بھی قسم کے تنازعے کی صورت میں معاملہ پاکستانی عدالتوں میں طے کیا جائے گا۔